میٹا اب فیس بک و انسٹاگرام صارفین کے اپ لوڈ نہ کیے گئے کیمرا رول ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے لگا
گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران فیس بک صارفین نے ایک نیا اور حیران کن نوٹیفکیشن دیکھا، جس میں ان سے "کلاؤڈ پروسیسنگ” کی اجازت مانگی گئی۔ یہ اجازت دینے کا مطلب تھا کہ فیس بک کو ان تصاویر اور ویڈیوز تک رسائی حاصل ہو جائے گی جو ابھی تک صارف کے فون کے کیمرا رول میں موجود ہیں، لیکن فیس بک یا انسٹاگرام پر کبھی اپ لوڈ نہیں کی گئیں۔
یہ پیغام اسٹوریز پوسٹ کرتے وقت ظاہر ہوتا ہے، اور اس میں وضاحت کی جاتی ہے کہ اجازت دینے کا مطلب ہے کہ صارف میٹا اے آئی کے اصول و ضوابط کو بھی تسلیم کر رہا ہے۔ ان شرائط میں واضح طور پر یہ بھی شامل ہے کہ میٹا کو ان تصویروں میں موجود چہرے کے خدوخال (facial features) اور میڈیا کا تجزیہ کرنے کی اجازت ہوگی۔
کیوں بڑھ رہی ہے تشویش؟
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب میٹا (پہلے فیس بک) پر صارفین کے ڈیٹا کے ناجائز استعمال کا الزام لگا ہو، مگر اب معاملہ زیادہ حساس ہو گیا ہے کیونکہ بات صرف ان تصاویر تک محدود نہیں جو صارفین نے خود اپ لوڈ کیں، بلکہ ان تک بھی جو کبھی پبلک نہیں ہوئیں۔
میٹا پہلے ہی تسلیم کر چکا ہے کہ 2007 سے فیس بک اور انسٹاگرام پر کی گئی پبلک پوسٹس کو اس کی اے آئی تربیت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان میں تصاویر، کیپشنز، تبصرے اور ویڈیوز شامل ہیں۔
لیکن اب جب وہ صارفین کی ذاتی، اپ لوڈ نہ کی گئی تصاویر تک رسائی مانگ رہا ہے، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے:
کیا یہ تصاویر بھی خفیہ طور پر اے آئی تربیت میں استعمال کی جا سکتی ہیں؟
میٹا کا موقف کیا ہے؟
میٹا کا کہنا ہے کہ کیمرا رول سے تصاویر کو اے آئی تربیت کے لیے استعمال نہیں کیا جا رہا بلکہ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ
- صارفین کو "ریڈی ٹو شیئر” تصاویر کی تجاویز دی جائیں،
- اسٹوریز یا پوسٹس بنانے کا عمل آسان بنایا جائے۔
کمپنی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ فیچر مکمل طور پر اختیاری ہے اور صارف سیٹنگز میں جا کر کسی بھی وقت کلاؤڈ پروسیسنگ کو بند کر سکتا ہے۔
مگر خدشات باقی ہیں
ڈیجیٹل ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹا کے اے آئی اصولوں میں ابھی تک وضاحت نہیں دی گئی کہ اگر ان تصویروں تک رسائی ہو بھی جائے، تو آیا انہیں مستقبل میں تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
اسی ابہام کی بنیاد پر پرائیویسی کے ماہرین، صارفین کے حقوق کے علمبردار، اور ڈیجیٹل رضاکاروں نے تشویش ظاہر کی ہے۔
آپ اپنی پرائیویسی کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟
اگر آپ فیس بک یا انسٹاگرام استعمال کرتے ہیں، تو یہ اقدامات ضرور کریں:
- Settings > Privacy > Cloud Processing میں جا کر اس فیچر کو آف کر دیں۔
- کیمرا رول یا گیلری تک فیس بک کی رسائی کو فون کی ایپ پرمیشنز سے بند کریں۔
- مستقبل میں کوئی بھی نئی اپ ڈیٹ انسٹال کرنے سے پہلے شرائط ضرور پڑھیں۔
نتیجہ
میٹا کی اے آئی پالیسی اور ڈیٹا تک بڑھتی رسائی ایک بار پھر یہ سوال پیدا کرتی ہے:
کیا ہماری تصاویر اور ذاتی معلومات واقعی محفوظ ہیں؟
ٹیکنالوجی کی ترقی کے اس دور میں جہاں اے آئی ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے، وہاں شفافیت، رضامندی اور پرائیویسی کو یقینی بنانا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔
ہماری وٹس ایپ چینل میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے یہاں کلک کریں