غزہ کی جنگ پندرہ روز میں ختم ہو گی اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

غزہ کی جنگ

اسرائیلی اخبار "اسرائیل ہیوم” نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ متعدد امور پر اتفاق کر لیا ہے، جن میں سب سے اہم بات غزہ میں جنگ کو دو ہفتوں کے اندر ختم کرنا ہے۔

اخبار کے مطابق اس معاہدے کا انحصار کئی شرائط کی تکمیل پر ہو گا، جن میں سب سے نمایاں شرط غزہ میں موجود تمام پچاس یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کی باقی ماندہ قیادت کو غزہ سے نکال کر بیرونِ ملک جلا وطن کرنا شامل ہے۔

معاہدے کے مطابق "غزہ میں دشمنانہ کارروائیاں دو ہفتوں کے اندر ختم کر دی جائیں گی، اور جنگ کے خاتمے کی شرائط میں چار عرب ممالک … جن میں مصر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں … کو غزہ کا انتظام سنبھالنے کی ذمے داری دی جائے گی۔ یہ حماس کی جگہ لیں گے، جبکہ حماس کی قیادت کو دیگر ممالک میں جلاوطن کر دیا جائے گا۔”

اخبار کا کہنا ہے کہ معاہدے کے دیگر نکات میں یہ بھی شامل ہے کہ دنیا کے کئی ممالک غزہ کے اُن باشندوں کو پناہ دیں گے جو وہاں سے ہجرت کرنا چاہتے ہیں، نیز امن معاہدوں کا دائرہ مزید عرب اور اسلامی ممالک تک بڑھایا جائے گا۔

اخبار کے مطابق، غالب امکان ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ مستقبل میں تنازع کے حل کے لیے آمادگی ظاہر کرے گا، اور امریکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی خود مختاری کے کچھ حصوں کو تسلیم کرے گا۔

اخبار نے بعض ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "ایسا دکھائی دیتا ہے کہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی پر مشتمل معاہدہ طے پانا سب سے مشکل مرحلہ ہو گا۔”

مزید کہا گیا کہ "ایران کے ساتھ جنگ سے قبل نیتن یاہو نے اپنے پہلے کے موقف کے مقابلے میں قدرے نرم موقف اپنایا تھا، مگر حماس نے تا حال اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔”

علاوہ ازیں، اخبار نے بتایا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ضروری اصلاحات کے سلسلے میں کئی یورپی ممالک کے درمیان فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کے مطالبے پر وسیع عالمی اتفاق رائے پایا جاتا ہے، جو دو ریاستی حل سے وابستگی کا اظہار ہے۔

ایک نظر ان خبروں پر بھی ڈالیے

تعليمى اداروں کی آزادی اور فکری وسعت

ایران میں آئی اسرائیلی جاسوسوں کی شامت 3 کو پھانسی اور 700 گرفتار

عائشہ قذافی کا ایرانی عوام کے نام انتہائی جذباتی پیغام ! ایران والو جھکنا نہیں، مغرب اور امریکہ نے میرے والد کو دھوکے سے مارا 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے