انڈین کوہ پیماشیخ حسن خان امریکہ میں مہم کے دوران برفانی طوفان میں پھنس گئے مدد کی اپیل

شیخ حسن خان
آپریشن سندور میں حصہ لینے والے انڈین فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی غرض سے امریکی چوٹی پر پرچم لگانے کے لیے جانے والے انڈین کوہ پیما برفانی طوفان میں پھنس گئے اور ریسکیو کرنے کی اپیل کی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کیرالہ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما شیخ حسن خان جو ایک سرکاری ملازم بھی ہیں، نے اعلان کیا تھا کہ وہ شمالی امریکہ کی سب سے اونچی چوٹی پر جا کر انڈین پرچم لہرائیں گے اور اس کو انڈین آرمی کے نام کریں گے۔
اس کے بعد انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مہم کا آغاز کرتے ہوئے ڈینالی پہاڑ پر چڑھنا شروع کیا تھا، تاہم بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات ان کی جانب سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے ایک پیغام موصول ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ برف کے طوفان میں پھنس گئے ہیں اور ان کو بہت مشکلات کا سامنا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر راجیو چندراشیکھر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے وزیر خارجہ ایس جے شکر کو واقعے کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے اور ان سے مدد بھجوانے کا بھی کہا ہے۔
ان کے مطابق میں واشنگٹن میں انڈیا کے سفارت خانے کو بھی آگاہ کر رہا ہوں،  کہ وہ براہ مہربانی شیخ حسن خان اور ٹیم کے لیے مدد بھجوائے اور بحفاظت واپسی کو یقینی بنائے۔
کیرالہ کے رکن اسمبلی انٹو انٹونی نے بھی جے شنکر کو خط بھیجا ہے اور شیخ حسن خان کے لیے فوری طور پر مدد بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسن خان نے اپنے پیغام میں اپنا تعارف کے بعد بتایا کہ اس وہ وقت 17 ہزار فٹ کی بلندی پر کیمپ فائیو کے علاقے میں ہیں جہاں شدید برفانی طوفانی شروع ہو گیا ہے اور وہ ’برح طرح‘ پھنس گئے ہیں۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’میں اپنے فوجیوں کے اعزاز میں اس چوٹی پر انڈین پرچم لہرانے کے لیے نکلا ہوں، تاہم اس وقت مشکل میں ہوں اور ہمارے پاس کھانے کے سامان اور پانی کی بھی شدید کمی ہے۔ اس وقت صرف خدا ہی ہماری مدد کر سکتا ہے۔‘
شیخ حسن خان اس سے قبل ملک کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی کئی اہم چوٹیاں سر چکے ہیں اور 2022 میں انہوں نے دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی سر کیا  تھا۔
خیال رہے آپریشن سندور اس فوجی کارروائی کا نام ہے جو انڈیا کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف کی گئی تھی اور پاکستان نے اس کا جواب آپریشن بنیان مرصوص سے دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے