کشمیر سے کنیاکماری ریل رابطہ اب خواب نہیں حقیقت بن چکی ہے ،وزیر اعظم نریندر مودی دنیا کے بلند ترین پل کا افتتاح کیا

وزیر اعظم نریندر مودی

 وزیر اعظم نریندر مودی نے اُدھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک (USBRL) پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے دنیا کے بلند ترین ریل پل ’چناب پل‘ کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو کٹرا پہنچے جہاں انہوں نے پل کا از خود معائنہ کیا اور بعد ازاں وہ کٹرا سے سرینگر وندے بھارت ٹرین سروس کا رسمی طور افتتاح کریں گے۔

وزیر اعظم جمعہ کو ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے اُدھم پور سے پل کے نزدیک پہنچے، جہاں وہ پیدل چل کر ایس-70 ویو پوائنٹ تک گئے۔ اس مقام پر ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ستیش کمار نے انہیں منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مودی نے اس دوران ان انجینئروں سے بھی بات چیت کی جن کی کاوشوں سے یہ ’انجینئرنگ کا شاہکار‘ ممکن ہو سکا۔

اس موقع پر ریلوے کے مرکزی اشونی ویشنو، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ بھی موجود تھے۔ سفید کرتا پاجامہ اور سیاہ کوٹ پہنے مودی نے اس پروجیکٹ کی تعمیر کے عمل کو سمجھنے کی کوشش کی، جو دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے گزر کر کشمیر کو ملک کے ریلوے نظام سے جوڑتا ہے۔

چناب ریل پل دنیا کا بلند ترین ریل پل ہے جو دریا کے سطح سے 359 میٹر بلند ہے۔ اس کی مکمل لمبائی 1315 میٹر ہے، جس میں 650 میٹر طویل شمالی حصہ شامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ منصوبہ دسمبر 2003 میں منظور ہوا تھا، اور فروری 2008 میں اس کا ٹھیکہ دیا گیا، تاہم ستمبر 2008 میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کام روک دیا گیا۔ جولائی 2017 میں تعمیری کام دوبارہ شروع کیا گیا اور اگست 2022 میں پل کے آخری حصے کی تنصیب مکمل ہوئی، جبکہ مارچ 2023 میں ریل پٹری بچھا دی گئی۔

چناب پل کے بعد وزیر اعظم نے بھارت کے سب سے طویل کیبل-اسٹیڈ ریلوے پل ’انجی کھڈ پل‘ کا بھی دورہ کیا، جو شمالی ریلوے کی جانب سے USBRL منصوبے کا حصہ ہے۔ یہ پل انجی ندی پر رِیاسی اور کٹرا کے درمیان واقع ہے اور دریا کے سطح سے 196 میٹر بلند ہے۔ پل کی کل لمبائی 473.25 میٹر ہے جبکہ اس کا سب سے لمبا حصہ 290 میٹر پر مشتمل ہے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کٹرا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اُدھمپور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک (USBRL) کی تکمیل کو ہندوستان کے انفراسٹرکچر کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل اور قومی اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ماتا ویشنو دیوی کے آشیرواد سے آج کشمیر ہندوستان کے وسیع تر ریلوے نیٹ ورک سے جُڑ چکا ہے۔ برسوں سے ہم ’کشمیر سے کنیاکماری‘ کا تصور کر رہے تھے، آج وہ خواب ریلوے کے ذریعے حقیقت بن چکا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کٹرا ریلوے اسٹیشن سے وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ جبکہ سرینگر سے بھی کٹرا کی جانب ٹرین روانہ ہوئی جس سے دہائیوں پرانا، کشمیر کو بھارت کے ریل نیٹورک سے جوڑنے کا، خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔

وزیر اعظم نے بعد ازاں، طے شدہ پروگرام کے مطابق، کٹرا اسپورٹس اسٹیڈیم میں عوام سے خطاب کیا جس میں انہوں نے ریل افتتاح کو عظیم جشن قرار دیا۔ انہوں نے کہا: ’’آج کا یہ پروگرام بھارت کے اتحاد کا عظیم جشن ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کشمیر ریل منصوبے کو جذباتی حصولیابی قرار دیتے ہوئے کہا: ’’یہ کامیابی صرف تعمیراتی منصوبہ نہیں بلکہ ایک جذباتی اور علامتی حصولیابی ہے۔‘‘

پی ایم مودی نے خطاب کے دوران کہا: ’’جموں و کشمیر کے لاکھوں لوگوں کا خواب آخرکار پورا ہو چکا ہے۔ یہ ہماری حکومت کا سوبھاگیا (خوش نصیبی) ہے کہ اس منصوبے کو ہماری مدت میں نئی جہت اور نئی رفتار ملی اور ہم اسے مکمل کرنے میں کامیاب رہے۔‘‘ مودی نے USBRL منصوبے کو ایک انتہائی پیچیدہ اور مشکل ترین انجینیئرنگ چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ہم نے چیلنج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘

یاد رہے کہ وزیر اعظم مودی نے وندے بھارت ریل اسیکسپریس کا افتتاح کرنے سے قبل دُنیا کے بلند ترین ریلوے پل ’’چناب ریل برج‘‘ کا دورہ بھی کیا اور اسے عوام کے نام وقف کیا۔ یہ پُل USBRL کا ایک حصہ ہے اور انجینئرنگ شاہکار تصور کیا جتا ہے۔ مودی نے اپنے دورے کے دوران انجینیئرز سے ملاقات کی اور اس عظیم منصوبے کی تفصیلات بھی حاصل کیں۔

اس موقع پر مرکزی وزیر برائے ریلوے اشونی ویشنو، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ بھی موجود تھے۔

One thought on “کشمیر سے کنیاکماری ریل رابطہ اب خواب نہیں حقیقت بن چکی ہے ،وزیر اعظم نریندر مودی دنیا کے بلند ترین پل کا افتتاح کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے