ایران کا اسرائیل پر ایک بار پھر بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائیلوں اور ڈرونز سے حملہ، 10 اسرائیلی ہلاک، 200 سے زائد زخمی

10 اسرائیلی ہلاک

تازہ اطلاعات کے مطابق، ایران نے 15 جون 2025 کو اسرائیل پر بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جن میں تل ابیب، حیفہ، اور دیگر اہم شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میں 100 سے زائد بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائل، بشمول خیبر، عماد، اور غدر میزائل، استعمال کیے گئے، جن کا ہدف اسرائیلی فوجی تنصیبات تھیں۔ اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں تل ابیب، حیفہ، اور دیگر علاقوں میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا، جن میں ایک 32 منزلہ عمارت بھی شامل ہے جو آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔

ہلاکتوں اور زخمیوں کے بارے میں اطلاعات مختلف ہیں۔ کچھ ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں 8 سے 10 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ اسرائیلی حکام نے بتایا کہ 35 افراد تاحال لاپتہ ہیں، اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ یہ حملے اسرائیل کے 13 جون 2025 کو ایران پر کیے گئے فضائی حملوں کا جواب تھے، جن میں ایرانی فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان کے فضائی دفاعی نظام، جیسے کہ ایرو اور آئرن ڈوم، نے متعدد میزائلوں اور ڈرونز کو فضا میں ہی ناکام بنایا، لیکن کچھ میزائل اپنے اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، جس سے خاصا نقصان ہوا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے ان حملوں کو "شہریوں پر حملہ” قرار دیتے ہوئے سخت جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

یہ حملے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا حصہ ہیں، جو 2024 سے شدت اختیار کرچکی ہے۔ یہ تنازعہ 1 اپریل 2024 کو دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر اسرائیلی حملے کے بعد شروع ہوا، جس کے جواب میں ایران نے "آپریشن ٹرو پرامس” کے نام سے حملے کیے تھے۔ حالیہ حملوں کو ایرانی پاسداران انقلاب نے "آپریشن وعدہ صادق 3” کا نام دیا ہے۔

عالمی ردعمل میں، چین نے ایران کی حمایت کی، جبکہ امریکا نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے ایرانی حملوں کی مذمت کی۔ تاہم، امریکی حکام نے واضح کیا کہ وہ براہ راست اس تنازعے میں شامل نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ یہ صورتحال ایک بڑی علاقائی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے