وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل جرنل عاصم منیرکی اہم ملاقات

صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر آج بدھ کو وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات امریکی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کیبنٹ روم میں لنچ کے دوران ہوگی۔ ملاقات کا اعلان امریکی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول میں کیا گیا ہے، تاہم اس میں شرکت کرنے والے دیگر افراد یا ملاقات کے ایجنڈے کے حوالے سے تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی انتہائی حدوں کو چھو رہی ہے۔ 13 جون کو اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی ردعمل کے امکانات پر عالمی برادری گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان جیسے خطے کے اہم ملک کے عسکری سربراہ کی امریکی صدر سے ملاقات غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حال ہی میں ایرانی فوجی قیادت سے بھی ملاقات کی تھی، جن میں سے بعض افراد بعد میں اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے۔ اسی پس منظر میں سوشل میڈیا اور عالمی تجزیہ کاروں کی نظریں آج کی ملاقات پر جمی ہوئی ہیں۔

پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کی جانب سے تاحال اس ملاقات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ تاہم یہ واضح ہے کہ عاصم منیر کا دورۂ امریکہ پہلے سے طے شدہ تھا، اور یہ ملاقات اسی شیڈول کا حصہ ہے۔

ملاقات کے متوقع ایجنڈے میں ایران اسرائیل کشیدگی، خطے میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، معدنیات، کرپٹو انڈسٹری، اور انٹیلی جنس شراکت داری جیسے موضوعات شامل ہو سکتے ہیں۔ معروف امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کو صرف مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے تناظر میں دیکھنا محدود نقطۂ نظر ہوگا۔ ان کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے درمیان کئی اہم شعبوں میں شراکت داری جاری ہے جن پر یہ ملاقات اثر ڈال سکتی ہے۔

مائیکل کوگلمین نے امکان ظاہر کیا کہ ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر بھی بات ہو سکتی ہے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ صدر ٹرمپ ماضی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں۔

اس سے قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے چیف جنرل مائیکل کوریلا نے بھی پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے ایک اہم موقع پر بتایا کہ کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث داعش کمانڈر کی گرفتاری کے بعد عاصم منیر نے براہِ راست رابطہ کر کے اسے امریکہ کے حوالے کرنے کی پیشکش کی تھی، جو پاکستان اور امریکہ کے درمیان انٹیلی جنس تعاون کی ایک نمایاں مثال ہے۔

دوسری جانب، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے حالیہ دورۂ امریکہ کے دوران واشنگٹن میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے ان کے کردار، محنت اور ملک سے وابستگی کی تعریف کی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق آج کی ملاقات نہ صرف موجودہ علاقائی حالات کے تناظر میں اہم ہے بلکہ یہ مستقبل میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان عسکری، اقتصادی اور سفارتی تعلقات کی سمت بھی متعین کر سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *