امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ ایران کے جوہری تنازع کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہاں ہیں، نہ کہ فوجی کارروائی کے ذریعے۔ ٹرمپ نے نیتن یاہو سے کہا کہ فی الحال ایران کے خلاف فوجی کارروائی مناسب نہیں، کیونکہ وہ ایک سفارتی حل کے قریب ہیں۔ یہ موقف 28 مئی 2025 کو ایک ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سامنے آیا، جہاں ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو مذاکرات کے ذریعے روکنا چاہتے ہیں، اور اگر بات چیت ناکام ہوئی تو دیگر آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے فوجی کارروائی کی اجازت دینے سے انکار کیا، جسے نیتن یاہو کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی دھمکیوں کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ ایران نے براہ راست مذاکرات کی پیشکش مسترد کی ہے لیکن بالواسطہ سفارت کاری کے لیے تیار ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہوکو ایران کے متعلق سخت پیغام دیدیا!
