حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کے حوالے سے گذشتہ 24 گھنٹوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے: اسرائیلی میڈیا

ٹرمپ

اسرائیلی میڈیا نے منگل کی شب بتایا کہ غزہ کی پٹی کے حوالے سے جاری بالواسطہ مذاکرات میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران "نمایاں پیش رفت” سامنے آئی ہے … اور "معاہدے کی راہ ہموار ہو چکی ہے”۔

واضح رہے کہ 6 جولائی سے قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں، جن کا مقصد قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی پر کسی نئے معاہدے تک پہنچنا ہے۔

اسرائیلی ٹی وی "چینل 13” نے کہا ہے کہ "منگل کے روز دوحہ میں مغویوں کی واپسی کے حوالے سے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں ڈرامائی پیش رفت ہوئی ہے”۔چینل نے ایک اسرائیلی عہدے دار کے حوالے سے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، بتایا کہ "معاہدے کی راہ اب ہموار ہو چکی ہے”۔

مزید یہ کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے "غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلا کے معاملے میں اضافی لچک کی منظوری دی، جس کی بدولت مذاکرات میں پیش رفت ممکن ہوئی”۔

اسی تناظر میں چینل 13 نے یہ بھی بتایا کہ "گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بڑی پیش رفت ہوئی ہے”۔ اس کی وجہ نیتن یاہو اور کابینہ کی سیاسی و سلامتی کمیٹی کی جانب سے مزید لچک دکھانے اور خاص طور پر غزہ میں اسرائیلی موجودگی کے معاملے پر حماس کے موقف کے قریب آنے کا فیصلہ تھا۔

چینل نے دیگر ذرائع کے حوالے سے، جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، کہا کہ "یہ صرف ابتدائی 60 دنوں کے لیے ایک عارضی انخلا ہو گا، اور اس کے بعد جنگ بندی ختم ہونے پر دوبارہ لڑائی کی نیت موجود ہے”۔

چینل کے مطابق "ذمے داران کا تاثر یہ ہے کہ وزیر اعظم (نیتن یاہو) اس معاہدے کو آنے والے دنوں میں مکمل کرنے کے خواہاں ہیں، لیکن وہ جنگ ختم کرنا نہیں چاہتے”۔
ابھی تک متعلقہ فریقوں نے اسرائیلی چینل کی ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

شیعہ سنی اتحاد کی آڑ میں مولاناسلمان ندوی  کی  انتہا پسندانہ مہم جوئی

مشہور معلمہ اور داعیہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی کا شوہر کے ظلم اور علٰحیدگی سے متعلق اہم ترین سوال

فلسطینی صدر محمود عباس کاٹونی بلیئر سے ملاقات،حماس غزہ پر حکومت نہیں کرے گی اور ہتھیار بھی ہمارے حوالے کریں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے