کرناٹک کی سیاست اس وقت ہل کر رہ گئی جب ایک اہم سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے سابق رکن پارلیمنٹ (ایم پی) پراجوال ریونا کو عصمت دری کے ایک سنگین کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ بنگلورو میں عوامی نمائندوں کے لیے قائم خصوصی عدالت نے نہ صرف انہیں عمر قید کی سزا دی بلکہ 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس فیصلے نے ریاستی اور قومی سطح پر سیاسی، سماجی اور قانونی حلقوں میں گہری بحث کو جنم دیا ہے۔
پس منظر: کون ہے پراجوال ریونا؟
پراجوال ریونا، سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور جنتا دل (سیکولر) کے معطل رکن ہیں۔ وہ ہاسن لوک سبھا حلقے سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے اور ان کا شمار ریاست کے ابھرتے ہوئے سیاسی چہروں میں ہوتا تھا۔
مگر ان کی سیاسی ترقی اس وقت رُک گئی جب 2023 میں ان کے خلاف کئی خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی، زیادتی، اور بلیک میلنگ کے الزامات عائد کیے گئے۔ ان الزامات کے تحت چار مقدمات درج کیے گئے جن میں سے ایک میں اب عدالت نے سزا سنائی ہے۔
کیس کی تفصیلات
- مقدمہ FIR No. 16/2025 کے تحت درج کیا گیا تھا۔
- متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ پراجوال ریونا نے ہولیناراسی پورہ (ہاسن ضلع) کے فارم ہاؤس میں اس کے ساتھ زیادتی کی۔
- متاثرہ خاتون پراجوال کے گھر میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔
- شکایت کے مطابق، زیادتی کے بعد اسے خاموش رہنے کے لیے دھمکایا بھی گیا۔
- عدالت نے شواہد، ویڈیوز اور متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر پراجوال کو مجرم قرار دیا۔
- سزا کے تحت متاثرہ کو 7 لاکھ روپے کا معاوضہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
عدالت کی کارروائی اور سزا
- بنگلورو کی خصوصی عدالت نے ہفتہ کے روز فیصلہ سنایا۔
- سزا کے وقت پراجوال عدالت میں جذباتی ہو گئے اور رونے لگے۔
- انہوں نے عدالت سے "کم سزا” کی درخواست کرتے ہوئے کہا: "میری صرف ایک غلطی یہ ہے کہ میں سیاست میں بہت تیزی سے اوپر آگیا۔”
- عدالت نے ان کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جرم سنگین، غیر انسانی اور ناقابل معافی ہے۔
پراجوال کا دفاع اور الزامات پر ردعمل
پراجوال نے عدالت میں کہا کہ:
- تمام الزامات سیاسی سازش کا حصہ ہیں۔
- شکایت کنندہ نے کسی کو ابتدا میں کچھ نہیں بتایا۔
- ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد شکایت درج کی گئی۔
- انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تاہم عدالت نے ان کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیوز اور بیانات میں تضاد نہیں پایا گیا، اور شکایت کنندہ کی گواہی قابل اعتبار ہے۔
سیاسی اور سماجی ردعمل
- کرناٹک میں جے ڈی ایس اور دیگر سیاسی جماعتوں نے عدالت کے فیصلے کا احترام کیا۔
- خواتین تنظیموں نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور اسے "نئی مثال” قرار دیا۔
- سوشل میڈیا پر پراجوال ریونا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
- بعض لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جے ڈی ایس پراجوال کی مستقل رکنیت بھی ختم کرے۔
قانونی پہلو
پراجوال کو جس سیکشن کے تحت سزا دی گئی وہ ہے:
- BNS 2023 کی دفعہ 318 (4): جو کہ ایک نئے مجرمانہ قانون کا حصہ ہے جس میں عصمت دری جیسے جرائم پر سخت سزا مقرر کی گئی ہے۔
- عدالت نے کہا کہ "عوامی نمائندے کا کردار عوامی بھروسے پر ہوتا ہے، اور جب وہ اس کا غلط استعمال کرتا ہے تو سزا بھی مثالی ہونی چاہیے۔”
نتیجہ
پراجوال ریونا کو عمر قید کی سزا ایک واضح پیغام ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔ اس فیصلے سے متاثرہ خواتین کو حوصلہ ملا ہے کہ وہ انصاف کے لیے آواز بلند کر سکتی ہیں۔ ساتھ ہی، سیاست اور سماج کو یہ سبق بھی ملا ہے کہ کردار، اخلاق اور جوابدہی کی بنیاد پر ہی قیادت کا معیار طے ہونا چاہیے۔
مزید خبریں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دیدی دھمکی
مسلمان ہونے کی تمنا رکھنے والی اٹلی کی غیر مسلم خاتون کا سوال
وال اسٹریٹ جرنل” کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کا 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ
ہماری وٹس ایپ چینل میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے یہاں کلک کریں