وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں کینیڈا میں منعقد ہونے والے G-7 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور وہ اپنے نو منتخب کینیڈین ہم منصب مارک کارنی سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
کارنی نے وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور مودی نے کناناسکس میں منعقد ہونے والی چوٹی کانفرنس کی دعوت کے لیے اپنے کینیڈین ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
مودی نے ‘X’ پر پوسٹ کیا، ‘لوگوں کے درمیان گہرے تعلقات سے جڑی متحرک جمہوریتوں کے طور پر، ہندوستان اور کینیڈا باہمی احترام اور مشترکہ مفادات سے متاثر ہو کر نئے جوش کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ سربراہی اجلاس میں ہماری ملاقات کے منتظر ہیں۔’
مودی نے کارنی کو حالیہ انتخابات میں ان کی جیت پر بھی مبارکباد دی۔ کارنی کے پیشرو جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے دوران، ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات ملک میں خالصتانی علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں سمیت کئی مسائل پر تلخ ہو گئے تھے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کارنی کے پیشرو جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے دوران ملک میں خالصتانی علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں سمیت کئی معاملات پر کینیڈا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات ٹھنڈے پڑ گئے تھے۔ ٹروڈو نے ہندوستان پر بنیاد پرست خالصتانی کارکن ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ممکنہ ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی تنازعات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو تنزلی کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ G-7 سربراہی اجلاس امیر ترین ممالک کا ایک گروپ ہے اور ہندوستان کو 2019 سے باوقار سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دعوت نامے موصول ہو رہے ہیں۔