13 جون 2025 کو ایران نے اسرائیل کے جوہری تنصیبات اور فوجی قیادت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں آپریشن ٹرو پرامس 3 کے نام سے ایک بڑا میزائل حملہ کیا۔ اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے ذمہ داری قبول کی اور سینکڑوں بیلسٹک میزائل، بشمول جدید ہائپر سونک ماڈل جیسے فتاح، اسرائیلی فوجی اڈوں اور تل ابیب اور یروشلم جیسے شہری مراکز پر داغے۔
اسرائیلی دفاعی نظام، جو امریکی اور اردنی افواج کی مدد سے کام کر رہا تھا، نے زیادہ تر میزائلوں کو روک لیا، لیکن کچھ نے تل ابیب، ہود ہشارون اور گیڈیرہ میں اہداف کو نشانہ بنایا، جس سے عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں 21 سے 40 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے "سخت سزا” دینے کا عزم کیا، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے جوابی کارروائی کا وعدہ کیا، جس سے خطے میں وسیع تر تنازعہ کا خطرہ بڑھ گیا۔
یہ حملہ اسرائیل کے "رائزنگ لائن” آپریشن کے بعد ہوا، جس میں سینئر IRGC کمانڈرز ہلاک اور ایران کی نطنز جوہری تنصیب کو نقصان پہنچا۔ میزائلوں کی تعداد کے بارے میں تخمینے مختلف ہیں، کچھ ذرائع کے مطابق 100 سے 300 میزائل کئی لہروں میں داغے گئے۔ عالمی رہنماؤں، بشمول اقوام متحدہ اور یورپی یونین، نے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا مطالبہ کیا۔